کراچی: ڈالر کے مقابلے میں روپے کے استحکام کا سلسلہ آج بھی جاری رہا اور زرمبادلہ کی دونوں مارکیٹوں میں روپے کی قدر میں اضافہ دیکھا گیا۔
مثبت سینٹیمنٹس اور معیشت پر اعتماد سے غیرملکیوں کی پورٹ فولیو سرمایہ کاری بڑھنے، قلیل مدتی سرمایہ کاری 84فیصد اضافے سے ڈھائی سال کی بلند سطح پر پہنچنے اور وزیر اعظم کی نج کاری کے دائرہ کار کو وسیع کرنے سے انفلوز بڑھنے جیسے عوامل کے باعث زرمبادلہ کی دونوں مارکیٹوں میں منگل کو بھی ڈالر کے مقابلے میں روپیہ تگڑا رہا۔
سیاسی افق پر کشیدگی کے باوجود آئی ایم ایف کے ساتھ نئے بیل آﺅٹ پیکیج کے لیے مذاکرات درست سمت پر جاری رہنے سے انٹربینک مارکیٹ میں کاروبار کے تمام دورانیے میں ڈالر تنزلی سے دوچار رہا۔
ایک موقع پر ڈالر کے انٹربینک ریٹ 14پیسے کی کمی سے 278روپے 05پیسے کی سطح پر بھی آگئے تھے تاہم معیشت میں وقفے وقفے سے ڈیمانڈ آنے سے کاروبار کے اختتام پر انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر کی قدر صرف 1پیسے کی کمی سے 278روپے 18پیسے کی سطح پر بند ہوئی۔ اسی طرح اوپن کرنسی مارکیٹ میں بھی ڈالر کی قدر 5پیسے کی کمی سے 279روپے 50پیسے کی سطح پر بند ہوئی۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ ڈالر کے انٹربینک ریٹ 278روپے کے ارد گرد ہی مستحکم ہوتے نظر آرہے ہیں کیونکہ زرمبادلہ کے سرکاری ذخائر 9ارب ڈالر سے تجاوز کرگئے ہیں اور حکومت کی تمام شرائط پر من وعن عمل درآمد سے آئی ایم ایف سے نئے بیل آﺅٹ پیکیج ملنے کی توقعات سے روپیہ کو سہارا مل رہا ہے۔